نئی دہلی 9؍اگست (ایس او نیوز/ایجنسی) اروناچل پردیش کے سابق وزیر اعلی كلكھو پل کی لاش ان کے گھر میں لٹکی ہوئی پائی گئی ہے اور بتایا جارہا ہے کہ انہوں نے خودکشی کی ہے۔ ذرائع کے مطابق وہ وزیر اعلی کی رہائش گاہ میں ہی رہ رہے تھے اور یہیں انہوں نے پھانسی لگا کر خود کشی کر لی. وزارت داخلہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ كلكھو پل ڈپریشن میں تھے. ذرائع کے مطابق ان کے پاس سے ایک ڈائری ملی ہے. پولیس جس کی تفتیش کر رہی ہے. کلکھوپل 47 سال کے تھے.
کلکھوپل کی موت کی خبر پھیلتے ہی حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اسمبلی، دوست اور عوام ان کے بنگلے کی جانب روانہ ہو گئے. موت کے پیچھے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہوئی ہیں.
كلكھو پل ساڑھے چار ماہ تک اروناچل پردیش کے وزیر اعلی رہے تھے. كلکھوپل کانگریس سے بغاوت کرکے فروری 2016 میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حمایت سے اروناچل پردیش کے نویں وزیر اعلی بنے تھے لیکن سپریم کورٹ کے جولائی میں آئے حکم کے بعد انہیں عہدے سے ہٹنا پڑا تھا. جولائی میں سپریم کورٹ نے نبام تكي کی واپس بحالی کر دی تھی.
ان کی موت پر ریاست کے سابق وزیر اعلی نبام تكي نے افسوس ظاہر کیا ہے. انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک اور بدقسمتی کی بات ہے کہ كلكھو پل جیسا نوجوان لیڈر اب ہمارے درمیان نہیں ہے.